­

tameer e shakhsiyat book in urdu

*******تعمیر شخصیت*******

sunni ulama federation videos bayan Sunni Ulama Federation Videos Bayan ijaz ahmed Ijaz Ahmed peer ijaz ashrafi Peer Ijaz Ashrafi 
’’ انسان روح ، عقل اوربدن تینوں کا مجموعہ ہے، اس لئے تعمیر شخصیت کا صحیح پروگرام وہی ہوسکتا ہے جس میں روح ، عقل اوربدن تینوں کے تقاضے پورے ہوتے ہوں‘ وہ پروگرام ایسا نہ ہو، جس میں صرف بدنی ضروریات پوری کرنے میں اتنا زور ہوکہ انسان حیوان محض ہوکر رہ جائے۔ اسکی عقل موٹی ہوجائے اور روح لاغر ۔نہ وہ پروگرام ایسا ہوجس میں محض عقل کو اتنی اہمیت دی گئی ہو، کہ انسان بحث وتمحیص یا ابلیسی مکروفریب ہی کو زندگی کا ماحصل سمجھ بیٹھے ۔اسکے ہاتھ سے رشتہ عمل بھی چھوٹ جائے اوروہ جذبہ محبت وایثار سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ۔ اسی طرح وہ پروگرام ایسا بھی نہیں ہونا چاہیے جو انسان کو روحانی کیفیات میں اتنا منہمک رکھے کہ وہ علم وہ عمل سے بیگانہ محض ہوکر رہ جائے ۔نہ اس میں دنیا کے معاملات کا شعور رہے اورنہ یہاں کام کرنے کا جذبہ ۔یقینا روح کو درجہ اولیت حاصل ہے ۔اسکے بعد عقل کا درجہ ہے اوراسکے بعد جسم کا، مگر چونکہ اس دنیا سے انسان کا تعلق اسکے جسم کے ذریعے وابستہ ہے، جسم ہی وہ مشین ہے جس سے انسان یہاں کے جملہ امور سرانجام دیتا ہے اس لئے جب تک انسان کی کم از کم جسمانی ضروریات پوری نہ ہوں ۔اس وقت تک وہ کسی بلند مقام کی طرف آگے نہیں بڑھ سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی ایسا پروگرام جو انسان کی جسمانی ضروریات کو نظر انداز کر دے، نتیجہ خیز نہیں ہوسکتا ۔اسی طرح انسان کو حق تعالی نے عقل کی کسوٹی عطافرمائی ہے ۔ جب تک وہ کسی بات کو اسکے ذریعے سے پرکھ نہ لے اس کیلئے اس پر عمل کرنا آسان نہیں ہوتا۔ اپنے اوردوسروں کے تجربوں سے نتائج اخذ کرنااور ان نتائج کی روشنی میں آگے بڑھنا انسان کا خاصہ ہے۔یہی چیز انسان کو دوسری انواع حیوانات سے ممتاز کرتی ہے ۔اگر کوئی پروگرام ایسا ہو جو عقلی دلائل وشواہد پر پورا نہ اترے توانسان کیلئے اس پر شرح صدر کے ساتھ عمل کرنا دشوار ہوجاتا ہے اورآخر میں انسان کا روح یا جوہر ہی اصل انسان ہے۔ جب تک کسی انسان کی روح کو اسکی غذا دستیاب نہ ہو، اسکی شخصیت کی مکمل تعمیر کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ہر روح فطری طور پر اللہ کی محبت سے آشنا اوراللہ کے قرب کی جویا ہے۔ روح کا جسم کیساتھ تعلق بواسطہ قلب ہے اسلئے ہر قلب میں اللہ کے وجود کا احساس اوراسکی طرف بڑھنے کی امنگ موجود ہے ‘روح گویا چراغ ہے ۔قلب وہ شیشے کی قندیل ہے جسکے اندر یہ چراغ روشن ہے اور جسم وہ طاقچہ ہے جسکے اندر یہ قندیل لٹک رہی ہے اس چراغ کا تیل یادالٰہی ہے ۔قندیل اگر صاف و شفاف ہو یعنی قلب اگر خیالات فاسدہ سے پاک صاف ہو تو چراغ روح کی روشنی اس میں سے دو بالا ہوکر نکلتی ہے اورطاقچے کو بھی منور کردیتی ہے (سورت ۴۲:آیت ۵۳) لیکن اگر چراغ یادِ الٰہی سے محروم ہو اورقندیل ہواوہوس کے دھوئیں سے سیاہ ہو، تو پھر انسان ظلمات درظلمات میں پھنس کے رہ جاتا ہے اورجو شخص اپنے آپکو اللہ کے دئیے ہوئے نور سے محروم کرلے اسکی راہ نمائی کیلئے پھر اورکوئی روشنی باقی نہیں رہ جاتی اوروہ تہ درتہ اندھیروں میں ٹامک ٹوئیے مارتا پھرتا ہے۔‘‘
(ماخوذ از اسلام اورتعمیر شخصیت)

About Unknown

This is an Islamic blog. You can Download or watch Quran Majeed in Audio as well as Video Format. All Islam related information is available to read and Download for free. Most authentic Books of Hadith Shareef are also available here.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments :

Post a Comment